سارک سات ایشیائی ممالک کی تنظیم ہے۔ اس میں پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت، سری لنکا مالدیپ بھوٹان اور نیپال شامل ہیں۔ سارک کا تصور بنگلہ دیش کے صدر مرحوم ضیاء الرحمن نے پیش کیا تھا۔ اس کا مقصد جنوبی ایشیاء کے ان ممالک کی معاشی و تعلیمی ترقی کے علاوہ سیاسی اور معاشرتیاستحکام ہے۔ سارک کی پہلی سربراہ کانفرنس بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہوئی۔ اس کا نفرنس میں تمام ممبر ممالک نے شرکت کی سارک کے منشور کے مطابق جن شعبوں میں ممبر ممالک آپس میں تعاون کر سکتے ہیں ان میں مواصلات جہاز رانی ٹرانسپورٹ زراعت سیاحت اور ثقافتی تبادلہ کے شعبے شامل ہیں۔ ماضی میں ان شعبوں میں ترقی کی رفتار نہایت سست رہی لیکن بارہویں سارک سرجملہ کانفرنس منعقدہ اسلام آباد نے عالمی حالات کے بدلتے تقاضوں کے مطابق کئی معاملات پر اہم پیش رفت کی ہے۔ اس کانفرنس کا اہم نتیجہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوستی کے رشتے بہتر ہونے اور کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے ایکثبت سمت کا تعین کر لیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کو اس بات پر فخر حاصل ہے کہ سارک کے قیام کی ابتداء و ہیں سے ہوئی تھی۔ اس تنظیم کا مستقل ہیڈ کوارٹر ڈھا کہ میں ہی قائم ہے۔ جنوبی ایشیاء میں سارک کے قیام کو پندرہ سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن ماضی میں اس کی کار کردگی مایوس کن رہی۔ خصوصاً پاک بھارت تنازعات نے اس تنظیم کے مقاصد حاصل نہیں ہونے دیئے۔ سارک اپنے رکن ممالک کے درمیان فری ٹریڈ ایریا کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے جسے سانٹا کہا جائے گا۔ اگر سانتا کا قیام عمل میں آجاتا ؟ تو یہ دنیا کے سب سے بڑی اقتصادی خطے کی حیثیت حاصل کر لے گا۔ جس کی آبادی ڈیڑھ ارب کے لگ بھگ ہوگی اور یہ دنیا کی سب سے بڑی منڈی ثابت ہوگی۔ حالیہ سارک سربراہ کا نفرنس منعقدہ اسلام آباد میں جو اہم فیصلے کئے گئے ہیں وہ آئندہ کامیابیوں کے لئے سنگ میل ثابت ہونگے۔
مضمون ، کہانیاں، واقعات، سیاحت، تفریح، مشورے اور ہر طرح کی معلومات اردو ٹائیگرز میں جانئے۔
بدھ، 19 مارچ، 2025
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
Popular Posts
-
چیتا آئیے ٹائیگرز کے بارے میں جانیں۔جو اپنی کالی اور نارنجی رنگ کی پٹیوں سے آسانی سے پہچانے جاتےہیں ٹائیگر زمین پر بلی کی سب سے بڑی پ...
-
قائداعظم محمد علی جناح قائداعظم محمد علی جناح دنیا کے ان عظیم قائدین میں سے ایک تھے جو پاکستان کے بانی تھے جن کی پیدائش 25 دسمبر 1876 میں کر...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں