تشہیر
(۱) اخبارات ( Newspapers) : دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں اور دنیا کی کوئی مہذب زبان ایسی نہیں جس میں اخبارات نہ شائع ہوتے ہوں پر نٹنگ پریس کی ایجاد اور نیوز پرنٹ کا غذ کی کثیر پیمانے پر پیداوار نے یہ ممکن بنا دیا کہ ہر زبان میں اور ہر علاقے میں اخبارات کی روزانہ طباعت کی جائے اور لوگوں کو روزانہ وقوع پذیر ہونے والے واقعات کی خبریں تازہ بہ تازہ پہنچائی جائیں اخبارات شائع کرنے والے اخبارات کی طباعت اور ڈسٹری بیوشن کے لئے کافی اخراجات کرتے ہیں لیکن پھر بھی ان کا مطمع نظر یہی ہوتا ہے کہ اس کام سے انہیں مناسب فائدہ بھی حاصل ہو لیکن صرف اخبارات کے شائع کرنے اور ان کی فروخت سے یہ مقصد حاصل نہیں ہو تا اس لئے اخبارات میں اشتہارات شائع کر کے اخباری ادارے مناسب ذریعہ آمدنی کا ذریعہ ہیں۔ وہ اخبارات میں مختلف کالم اور تصاویر رنگین اور بلیک اینڈ وائٹ ) شائع کرتے ہیں۔ صنعتکار اور فلمساز ادارہ خدمات مثلاً کنسٹرکشن کمپنی اور دوا ساز ادارے یا ضرورت جائداد ضرورت رشتہ گاڑیاں برائے فروخت ، تعلیمی ادارے وغیرہ وغیرہ کے لئے کالم مختص ہوتے ہیں اور ان میں مشتہر حضرات اپنی اپنی اشیاء و خدمات پیش کرتے ہیں اکثر کمپنیاں اور ادارے جنہیں قابل افراد کی ضرورت ہوتی ہے خالی آسامیوں کے لئے اخبارات میں مختصر یا بڑے اشتہار شائع کرتے ہیں جیسے ضرورت ہے وغیرہ عنوانات کے تحت سب ہی اخباروں میں یہ اشتہار موجود ہوتے ہیں۔ بے روزگار لوگوں کی دنیا میں اکثریت ہو گئی ہے وہ بھو کے شیروں کی طرح ان اشتہارات پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور پھر ان کے لئے درخواستیں روانہ کرتے ہیں لیکن یہ کام لاٹری میں حصہ لینے کے مترادف ہے اور صرف ایک ہی درخواست پر کسی کو ملازمت نہیں مل جاتی اس لئے مسلسل ضرورت روزگار کے اشتہار پڑھنے کے لئے روزانہ ہے اخبارات سینما گھروں میں لکھی ہوئی فلموں کے با تصویر اشتہارات شائع کرتے ہیں تاکہ روز گار لوگ اخبارات خریدتے رہتے ہیں۔ باکس آفس کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو فلموں کے دیکھنے والے شائقین ان اشتہارات کو غور سے پڑھتے ہیں اسی طرح عطائی دواخانے عامل اور پیٹینٹ ادویات کے اشتہارات اخبارات میں شائع ہوتے ہیں جنہیں اہل غرض لوگ پڑھتے ہیں جن سے مشتہر لوگوں کے کاروبار چمکتے ہیں اور انہیں اپنی اشیاء اور خدمات کی قیمت وصول ہو جاتی ہے اور ان کا اشیاء و خدمات کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس سے مشتہر کے کاروبار میں تیزی سے ترقی ہوتی ہے ۔ اخبارات سب سے ستے ذرائع تشیر میں شمار ہوتے ہیں۔ اخبارات میں لچک پذیری بھی ممکن ہے کیونکہ پیغام کو شائع ہونے سے پہلے تبدیل کرنے کی گنجائش بھی ہوتی ہے اور اسے شائع ہونے سے بھی روکا جا سکتا ہے۔
(۲) ریڈیو (Radio) :- ریڈیو پر تشہیر ٹیلیویژن کے مقابلے میں کم خرچ لیکن بالا نشین ثابت ہوتی ہے ملک بھر میں ہر جگہ ٹیلیویژن کی نشریات کے سننے اور دیکھنے کی سہولت حاصل نہیں ہوتی لیکن ریڈیو ہر جگہ سنا جا سکتا ہے اور ٹرانزسٹر تو سیل کی مدد سے بھی چلائے جاسکتے ہیں اور کسی بھی جگہ بیٹھ کرنے جاسکتے ہیں اس لئے ان کی ہر دل عزیزی اور افادیت بہت زیادہ سے ریڈیو پر ہمہ اقسام کے اشتہارات تشیر کئے جاتے ہیں اور اسے عوام الناس کی بڑی تعداد خاص کر دیہاتی لوگ کرپان تر دور طبقه و غیره کان کن تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والے لوگ بھی سنتے ہیں۔ ایسے کاروباری حضرات اور تاجر جو دور افتادہ مقامات اور گاؤں گاؤں اپنی مصنوعات کی تشہیر کرنا چاہتے ہیں وہ ریڈیو پر اشتہار نشر کرواتے ہیں اس کا منفعت بخش پہلو یہ ہے کہ اے غریب طبقہ زیادہ سنتا ہے سمعی طریقہ سے بعض میوزیکل ترانوں وغیرہ کو استعمال کر کے گاہکوں کی توجہ مشتہر اشیاء کی طرف مبذول کروائی جاسکتی ہے۔ ریڈیو ٹرانزسٹرز چھوٹے چھوٹے دیہاتوں میں عام طور پر استعمال کئے جارہے ہیں جو انتہائی سنتے ہیں اور انہیں سیل کی مدد سے چلایا جاتا ہے یعنی پر اس جگہ جہاں ابھی تک عمل : پہنچائی گئی ہو ۔ریڈیو کار آمد ثابت ہوتا ہے اس طرح یہ کم خرچ بھی ہے اور سہولت حقوق بھی اور قریبی ریڈیو اسٹیشن سے ان پر مختلف پروگرام آسانی سے سنے جاسکتے ہیں۔ اس ذریعہ ہے یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ دونوں اقسام کے لوگ متوجہ کئے جاسکتے ہیں۔ تعلیم
حالیہ دور میں ٹیلیویژن کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے اور بڑی حد تک ریڈیو کی اہمیت کم ہوتی جارہی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں اور تیسری دنیا کے سارے بڑے شہروں میں ٹیلیویژن نے ریڈیو کی جگہ لے لی ہے۔ ریڈیو نشریات میں ایک قباحت یہ ہے کہ اگر کوئی دلچسپ یا مفید پروگرام جب اس پر نشر کیا جاتا ہے تو پھر یہ عدم کرنا سخت مشکل ہو جاتا ہے کہ اس پروگرام کو لوگ پسند بھی کرتے ہیں یا نہیں اسی لئے خاص تمامی پروگراموں کو ریڈیو پر بار بار دھرایا جاتا ہے۔ عام طور پر ریڈیو پر لوگ مقامی پروگرام سنا پسند کرتے ہیں اس میں جغرافیائی انتخاب محدود ہوتا ہے نیز یہ کہ اس ذریعہ میں دلچسپی کا انتخاب معلوم کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ مختلف قسم کے لوگ مختلف نوعیت کے پروگرام سننا پسند کرتے ہیں۔
(۳) رسائل (Magazine) : - ہفتہ وار 'پندرہ روزہ یا ماہنامہ رسالے بھی تشہیر میں بڑی مدد دیتے ہیں یہ رسائل الگ الگ قسم کے ذوق رکھنے والے لوگوں کے لئے ہوتے ہیں کچھ اقتصادی نوعیت کے رسالے ہوتے ہیں کچھ فیشن ' پکوان وغیرہ سے متعلق ہوتے ہیں یعنی عورتوں کے لئے ان میں دلچسپی کا زیادہ مواد ہوتا ہے۔ غرض جس قسم کے لوگوں کے لئے جو موزوں رسالہ ہوتا ہے اس کی مناسبت سے ان میں اشتہارات شائع کرائے جاتے ہیں تاکہ صحیح ذوق رکھنے والے لوگوں تک مصنوعات کے بارے میں معلومات فراہم ہو سکیں اور اس طرح گاہوں کو متوجہ کیا جاسکے۔ رسائل میں یہ خرابی ہے کہ یہ ہر قسم کے لوگوں کے لئے موزوں نہیں ہوتے اور ان میں کوئی ایک پذیری نہیں پائی جاتی غرض پیغام کی نوعیت کے لحاظ سے اشتہارات مقبول عام نہیں ہوتے بلکہ صرف مخصوص طبقہ کی توجہ اپنی طرف مائل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ (۴) ٹیلی وژن (Television) : - ریڈیو ٹیکنالوجی کی یہ ایک مایہ ناز اور مقبول عام ایجاد ہے۔ اب یہ زبر دست تشہیر کا ذریعہ بن گیا ہے ۔ اگر چہ اس پر خرچ زیادہ آتا ہے لیکن ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے اشتہارات اور ماڈل لڑکے لڑکیوں کی شکلیں ٹی وی پر دیکھ کر لوگ اکٹر اشیاء کی خریداری میں غیر معمولی دلچسپی دکھاتے ہیں اور اس طرح کئی صنعتی مصنوعات گاہکوں میں باآسانی متعارف ہو جاتی ہیں خاص کر رنگین ٹی وی پر دئیے ہوئے اشتہارات کے مشتہر لوگوں کو خاصا کاروباری فائدہ ہو رہا ہے۔ غرض مہنگا سی یہ بہترین ذریعہ تشہیر ہے لیکن
ابھی تک ترقی پذیر ملکوں میں ٹیلی وژن صرف شہروں اور بڑے بڑے قصبوں میں متعارف ہوا ہے اس کی قیمت بھی ریڈیو سے بہت زیادہ ہے اس لئے ابھی تک یہ غریب ملکوں میں شیر کے لئے زیادہ موزوں نہیں ہے ۔ ریڈیوٹی وی پر بھی مسلسل اشتہاروں کا اعادہ کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ناظریں ان اشتہارات کو دیکھ سکیں اور ان میں دلچسپی لیں ممکن ہے اکیسویں صدی میں زیادہ سے زیادہ ٹی وی اسٹیشنوں کا قیام عمل میں آئے گا اور ٹیلی ویژن سیٹ بھی قدرے ستے
ہو جائیں گے اور پھر یہ بہترین ذریعہ تشہیر ثابت ہو سکیں گے
(۵) بیرونی تشہیر (Out-Door Advertising) : بیرونی تشہیر سے مراد ایسی تشہیر ہے جس میں کوئی مخصوص مصنوعاتی شئے یا پیداواری چیز اس وقت متعارف کی جاتی ہے جبکہ مشتہر گھر سے باہر نکلیں ۔ تشہیر کا یہ بہت پرانا طریقہ ہے اس کے ذریعہ لوگوں کو شائع شدہ پوسٹروں، تحریری پوسٹروں یا پمفلٹ کی شکل میں پیغام فراہم کیا جاتا ہے اس کے علاوہ بل یور ڈاور نیون سائن بھی استعمال کئے جاتے ہیں لیکن یہ اس قسم کا مواد صرف پڑھے لکھے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرتا ہے۔ ان پڑھ لوگ اس سے مشتہر کے پیغام کو نہیں سمجھتے۔ وہ لوگ جو پیدل چلتے ہیں یا سوں، منی بسوں کوچوں اور رکشاؤں اور ٹیکسیوں میں سفر کرتے ہیں وہ اکثر ایسے اشتہاری ذرائع کو پڑھتے ہیں اور ان سے متاثر ہوتے ہیں۔ کچھ دل کو لبھانے والی تصاویر بھی اس غرض سے استعمال کی جاتی ہیں جو اکثر اشیائے صرف مثلاً ٹائلٹ صائن اور دوسری اشیائے صرف کی پیکنوں اور ڈیوں پر بنائی جاتی ہیں جو لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرتی ہیں۔ ایسے اشتہاروں میں چٹ پٹی اور پر اثر کرنے والی عبارتیں لکھی جاتی ہیں لیکن عبارت مختصر ہونی چاہئے۔ پاکستان میں اور اس طرح پر صغیر کے دوسرے ممالک بھارت سری لنکا اور جنگلہ دیش اور خیال میں بہت سارے عوام الناس بیرونی تشہیر سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ مشتہر کا ایک مقبول طریقہ کار ہے البتہ اس میں دلچسپ خاکے عمدہ اور خوبصورت تصاویر لوگوں کی دلچسپی - کا باعث ہتے ہیں۔ بیرونی تشہیر جغرافیہ کے اعتبار سے وسیع پیمانہ پر کی جاتی ہے اس طریقہ سے مشتہر اپنی مصنوعات اور تجارتی اشیاء کو متعارف کراتا ہے۔ جہاں اسے متوقع گاہوں کی ایک لا بڑی تعداد نظر آتی ہے۔ جہاں تک دلچسپی پیدا کرنے کا سوال ہے تو اس طریقہ میں مقام کا ارا انتخاب بھی کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے جہاں پوسٹر لگانا ہو یا بل بورڈ اور نیون سائن نصب کرنا ہوں
اس سلسلہ میں وہ جگہ اور راستے منتخب کرتے ہیں جہاں سے کثیر تعداد میں لوگ گذرتے ہوں اور کسی خاص شئے یا خدمت میں ان کو دلچپسی ہو جیسے سینما گھروں کے قریب کھی تصاویر والے پوسٹر مسجدوں کے قریب قرآنی آیات اور کیلی گرافی سے بنائے ہوئے پوسٹر اور پمفلٹ بہت مقبول ثابت ہوتے ہیں۔ بڑے بازاروں میں پھڑ کیلئے نیون سائن رنگ برنگے نئے نئے نقش و نگار کی شکل میں نصب کر کے لوگوں کی توجہ اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اس طریقے میں حسب ضرورت لچک بھی پیدا کی جاسکتی ہے۔ (1) سینما کے ذریعہ شیر (Cinema Advertisement) :- اکثر نوجوان طبقہ سینما بینی کا شوقین ہوتا ہے اور اچھے اچھے کپڑوں نئے نئے ڈیزائن اور فیشن والے ملبوسات اور اچھی قسم کے پر فیومز بہترین ذائقہ دار خو شبو والی چائے اچھے اور دانتوں کو طاقت مٹنے والے ٹوتھ پیسٹ وغیرہ کے سینما گھروں میں سلائیڈ دیکھ کر ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ سلائیڈ اور دستاویزی فلموں کی نمائش کر کے سینما گھروں کے ذریعہ سینما ہیوں میں اپنی اشیاء کا کامیاب تعارف کرایا جا سکتا ہے۔ یہ جغرافیائی انتخاب سے ہٹ کر پلٹی یا تشیر کا طریقہ ہے اس تم کی تشہیر سلائیڈ کم خرچ ہوتے ہیں جنہیں حسب ضرورت تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ دستاویزی فلمیں بنانے میں کافی روپیہ خرچ ہوتا ہے اور انہیں آسانی سے حسب ضرورت بدلا نہیں جا سکتا اس لئے دستاویزی فلمیں بنا کر اشیاء کی تشہیر تیسری دنیا کے ممالک میں بہت کم کی
(۷) راست خط و کتابت Direct Mail) :- اس ذریعہ تشہیر میں سیلز جاتی ہے۔ پروموشن لیٹرز ، سیلز لیٹر ز سر کو لرز پمفلٹ ڈائریاں، کیلنڈر کیٹلاگ وغیرہ متوقع خورده فروشوں اور صارفین کے پتوں پر ڈاک کے ذریعہ بھیجے جاتے ہیں۔ یہ ذرا مہنگا طریقہ ہے ں کیونکہ اس قسم کی اشتہار بازی میں بڑی تعداد میں کاغذ اور طباعت کا خرچ ضائع ہو جاتا ہے لیکن . جغرافیائی انتخاب کے مد نظر یہ ایک کامیاب طریقہ تشہیر ہے پیغامات کو آسانی سے ترسیل کیا ی جاسکتا ہے۔ اس میں پیغامات کی عبارت تصاویر اور خاکے وغیرہ حسب ضرورت و قتافوقتا تبدیل
کئے جاسکتے ہیں
بسوں، ٹرام کاروں اور ریل گاڑیوں کو بھی تشہیر کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ ذرائع ۱ (۸) ذرائع نقل و حمل اور تشہیر نقل و حمل میں کارڈا چھوٹے چھوٹے بورڈ یا تصاویر کے ذریعے مسافروں کو پیغام دیا جاتا ہے ۔ چونکہ اس طریقہ کے ذریعہ تشیر زیادہ مہنگی نہیں ہوتی لہذا اسے چھوٹے تاجر بھی اختیار کر سکتے ان طریقہ سے ان علاقوں اور لوگوں تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے جو ان ذرائع سے حفتر ہوتے ہیں۔ کہیں اور ریل گاڑیاں زیادہ وسیع علاقے میں گھومتی ہیں اس لئے ان میں جاذب نظر اور مخصر پمفلٹ وغیرہ چسپاں کر کے مناسب تشیر کی جاسکتی ہے دلچپسی کا انتخاب بھی اس
طریقے کے تحت سے علاقے میں کیا جا سکتا ہے۔
(۹) دوسرے ذرائع Other Media) : - او پر بیان کئے ہوئے مختلف ذرائع کے لاوہ جسے بے معنی دی اور کاروبار میں تری ہورہی ہے نت نئے طریقے تشہیر کے عام ہوتے جارہے ہیں بڑے کاروباری ادارے اپنے گاہکوں کی پرکشش اقسام کی اشیاء نمونے کے طور پر بھیجتے ہیں اس کے علاوہ مخصوص تحائف پیکٹ اور ڈائریکٹریاں وغیرہ بھی بھیجتے ہیں ان اشیاء پر یا کار باشتر کی اشیاء کے نام کندہ یا طباعت شدہ لیبل لگا کر مصنوعات لمبے عرصے تک کے لئے محفوظ ر کھی جاتی ہیں۔ تشہیر کا یہ جدید ترین طریقہ ہے جو موزوں بھی ہے اور مؤثر بھی ہے گاہوں کے ذہنوں میں ایسے تحفوں سے مشتہر اشیاء و خدمات زیادہ دیر تک میں محفوظ رہتی ہیں ہمارے ملک میں پی آئی اے (PIA) نے اس قسم کی تشہیر کو کامیابی سے استعمال کیا ہے اور اس نے کیلنڈر ڈائریاں بریف کیس ، تھیلے، سگریٹ لائٹر اور اسی قسم کو متعدد اشیاء تحفوں کی شکل میں ہوائی سفر کرنے والے مسافروں اور اپنے عملے کے لوگوں میں وقتا فوقتا مفت تقسیم کی ہیں جس کو لوگ بہت پسند کرتے ہیں اور اس طرح پی آئی اے نے اپنی خدمات کی کامیاب تشیر کی ہے۔ حبیب بینک نے خوبصورت ڈائریاں ہر سال اپنے کھاتے داروں میں تقسیم کی ہیں اور مختلف کاروباری ادارے اچھے اور خوبصورت کیلنڈر ہر سال متوقع گاہکوں
یں مفت تقسیم کے